Praveen Shakir was a celebrated Pakistani Poet who gave many beautiful and soulful Urdu Poetries to us.
This post is an attempt to celebrate her work and share her work with our readers.
In this post, you will read the beautiful Urdu Poetry “Woh To Khusboo Hai Hawao Main Bikhar Jayega”. Parveen Shakir Moulds multiple emotions in this Poetry and you can feel the pain of separation and helplessness.
So, let’s begin reading this beautiful Urdu Poet and explore this Poetic piece by Parveen Shakir.
وہ تو خوشبو ہے ہواوں میں بکھر جائے گا،
مسئلہ پھول کا ہے پھول کدھر جائے گا۔
حسن کے سمجھنے کو عمر چاہیے جاناں دو گھڑی کی چاہت میں لڑکیاں نہیں کھلتیں
میں سچ کہوں گی مگر پھر بھی ہار جاؤں گی وہ جھوٹ بولے گا اور لاجواب کر دے گا
کیسے کہ دوں کہ مجھے چھوڑ دیا ہے اُس نے بات تو سچ ہے مگر بات ہے رسوائی کی
چلنے کا حوصلہ نہیں، رکنا محال کر دیا عشق کے اس سفر نے تو مجھ کو نڈھال کر دیا
اب تو اس راہ سے وہ شخص گزرتا بھی نہیں اب کس اُمید پہ دروازے سے جھانکے کوئی
ہم تو سمجھے تھے کہ اک زخم ہے بھر جائے گا کیا خبر تھی کہ رگِ جاں میں اتر جائے گا
بس یہ ہوا کہ اس نے تکلف سے بات کی اور ہم نے روتے روتے دوپٹے بھیگو لئے
یوں بچھڑنا بھی بہت آسان نہ تھا اس سے مگر جاتے جاتے اس کا وہ مڑ کر دوبارہ دیکھنا
لڑکیوں کے دکھ عجب ہوتے ہیں، سکھ اس سے عجیب ہنس رہی ہیں اور کاجل بھیگتا ہے ساتھ ساتھ
اپنی رسوائی تیرے نام کا چرچا دیکھوں ایک ذرا شعر کہوں اور میں کیا کیا دیکھوں
اپنے قاتل کی ذہانت سے پریشان ہوں میں روز اک موت نئے طرز کی ایجاد کرے
کانٹوں میں گھرے پھول کو چھوم آئیگی لیکن
تتلی کے پروں کو کبھی چھلتے نہیں دیکھا
پاس جب تک وہ رہے درد ٹھما رہتا ہے پھیلتا جاتا ہے پھر آنکھ کے کاجل کی طرح
جگنو کو دن کے وقت پرکھنے کی زد میں رہیں، بچے ہمارے عہد کے چالاک ہو گئے
تو بدلتا ہے تو بے ساختہ میری آنکھیں اپنے ہاتھوں کی لکیروں سے الجھ جاتی ہیں
اُس نے جلتی ہوئی پیشانی پہ جب ہاتھ رکھا
روح تک آ گئی تاثیر مسیحائی کی
کو بہ کو پھیل گئی بات شناسائی کی
اس نے خوشبو کی طرح میری پذیرائی کی
کیا کرے میری مسیحائی بھی کرنے والا زخم ہی یہ مجھے لگتا نہیں بھرنے والا
Conclusion
Parveen Shakir was one of the most popular female Poets. She portrays love and separation feelings through her Urdu Poetries conveniently.
In this post, you have completed reading about the beautiful creation of Parveen Shakir.
Share your afterthoughts in the comment section and let us know what you think about his poetry.
Also, share this poetry with your family and friends who love to read Urdu Poetries.
You can easily download Shayari Images with just one click and save them in your gallery or put them on your social media accounts as status.