Sadipoetry Blog Urdu Poetry Mirza Farhan Ariz Poetry – Urdu
Urdu Poetry

Mirza Farhan Ariz Poetry – Urdu

Urdu Poetry is famous worldwide and Urdu is the national language of Pakistan. In Pakistan, there are many Urdu Poets who amaze the world with their unique thoughts and excellent writings.

In this post, we will talk about one famous Pakistani Urdu Poet who is emerging as a star in the writing industry and will also read his Urdu poetry.

We are talking about “Mirza Farhan Aziz”. He is a famous Pakistani poet who was born in the year 1985.

Mirza Farhan Aziz moulds multiple emotions in his Urdu Poetry flawlessly. He presents multiple views like Love, Loss, Spirituality, Human experiences and social issues in his poetries.

So, let’s start reading the poetry of the emerging Pakistani Star Urdu Poet.

بن کے یوسف میں کبھی زیرِ قفس جاتا ہوں۔

بن کے یوسف میں کبھی زیرِ قفس جاتا ہوں کبھی مجنوں کی طرح دشت میں پھنس جاتا ہوں۔
جب بھی اٹھتے ہیں تیری یاد کے شعلے دل سے
خال بچتی ہے میں اندر سے جھلس جاتا ہوں
اپنے حصے کے اجالے بھی اُسے دیتا ہوں
ھیروں میں اجالوں کو ترس جاتا ہوں
خواب بن کے میں گزرتا ہوں کئی آنکھوں سے
پھر جو بھاتی ہے اُسی آنکھ میں بس جاتا ہوں
بن کے اُٹھتا ہوں بخاراتِ دلِ تنہا سے
پھر میں آنکھوں کی گھٹاؤں سے برس جاتا ہوں۔

بعض اوقات مجھ کو لگتا ہے کہ دور ہوں میں خود سے وہی صدا، وہی نغمہ مگر کوئی اور گاتا ہے

یوں لگتا ہے کہ سب کچھ تبدیل ہوگیا ہے دنیا میں مجھے تو یہیں رہنا تھا مگر کوئی اور جا رہا ہے
دنیا نے مجھے بے قرار کیا ہوا ہے تاریکیوں میں سورج کی تلاش کے لیے کوئی اور آسماں دیکھتا ہے
کسی نے پوچھا تمہیں کہ “آپ کو بھی محسوس ہوگا” خاموشیوں سے گزرنے والے لمحوں کو کوئی اور گنتا ہے
نہ جانے کیوں مجھے ہر شے سے بچھڑ جانے کا خیال کوئی دوسرا کیوں میری قسمت میں شامل ہوتا ہے
کچھ باتیں ہیں کہہ نہیں سکتے اور کچھ دل میں رکھنا ہے اُن باتوں کا راز دوسرے دلوں سے چھپاتا ہے

ایک صورت تو ہے جو اس نے محبت کی ہے یہ دیوانگی ہے یا پھر عادت کی ہے

محبت کی ہے جو صورت اس کے جسمانی جسم میں یہ مجسمہ ہے یا پھر کوئی بدعت کی ہے
موت کی خواہش تو اس کے دل میں بھی ہے ایک شخص کے روح سے دوسرے روح کی ہے
تمام مجازیں چھوڑ دو اسے، یہ محبت کے لئے جیتا ہے وہ اپنے عزیزوں سے بھی کہتا ہے کہ دل کی ہے
ہونٹوں کی بات نہیں اس کی، بس کہتا ہے کچھ اس نے محبت کی ہے جو صورت، یہ بے حد کی ہے

تیرا عشق اور ہجر عالم دو تھے کچھ اور نہ تھا مگر، وہی بس تھے

تیرا عشق جو بھی تھا، تو میرے لئے تھا مجھے تیری محبت میں سارے عالم دو تھے
تیری یادوں کی گہرائیوں میں خود کو ڈوبتا ہوں کبھی عالمِ حسرت، کبھی عالمِ خوشی میں ڈوبتا ہوں
تیرا ہجر بھی تو ایک عالم ہے یہ دنیا بھی تیرے عشق کا عالم ہے
تیرے بغیر دنیا بے رنگ ہے، بے جاں ہے تیرا عشق، تیرے ہجر میں ہی تو زندہ ہے
تیرے عشق اور ہجر، دونوں میرے لئے تھے کچھ اور نہ تھا مگر، وہی بس تھے

اُس کی یادوں سے لے کے منظوری کیوں دل کا سکون اب ہے ختم شوری

یوں تو مجھ کو محبّت کی بہار تھی مگر عشق کی دھوپ میں میں خُشک خُشک چارہ تھی
تیری یادوں نے مجھے رُلا رُلا کے کر دیا کیا کروں اب تو مجھے رُلا رُلا کے کر دیا
تو ہوتا ہے پاس مگر بہت دوری ہے جُدائیوں کی مَہرِ ستم کا زوری ہے
تجھ سے دُور مگر دِل کو بہُت خوشی ہے کیوں کہ ہر پل اُس کی یاد آتی ہے
اُس کی یادوں سے لے کے منظوری کیوں دل کا سکون اب ہے ختم شوری

Conclusion

“Teri Yaado Ki Gawahiyoon Me
Khud Ko Dubta Hoon Kabhi Aalam Hasrat
Kabhi Aalam Khushi Mai Dubta Hoon”

Each famous poet has their own unique style of writing and reciting their poems which makes them popular amongst the public.

Mirza Farhan Aziz is not an exception. The way he writes Urdu Poetries and selections of words that can express multiple feelings at the same time helped him to build his unique identification at a young age.

In this post, you have read the writings of Mirza Farhan Aziz. Do share your experience in the comment section and also mention your favourite part of this Mirza Farhan Aziz Poetry Collection in Urdu.

Exit mobile version