November 22, 2024
Chicago 12, Melborne City, USA
Urdu Ghazal

Urdu Ghazal Poetry

Urdu is a beautiful language and people celebrate its beauty in different ways and Urdu Ghazal is one of them.

Urdu Ghazal is a form of Urdu literature which people use to express their emotions for centuries.

Still, the craze and love for Urdu Ghazal are alive and people prefer to read quality Urdu Ghazals.

Through Urdu Ghazals, you can express complex emotions gracefully and let others know about your thinking in a beautiful manner.

In this post, Sadipoetry.com’s team gathered some beautiful Urdu Ghazals and formed them in a post and presented them in front of readers.

So, let’s start reading this post filled with beautiful Urdu Ghazals.

Aa Gaya Tha Woh Khush Khesaal Pasand

آ گیا تھا وہ خوش خصال پسند تھی ہماری بھی کیا کمال پسند
حیف! بد صورتی رویّوں کی ہائے دل تھا مرا جمال پسند
کیوں بنایا تھا ٹِھیکرا دل کو کیوں کیا ساغرِ سفال پسند
ٹھیک ہے میں نہیں پسند اُنہیں لیکن اس درجہ پائمال پسند
سچ نہ کہیے کہ سچ ہے صبر طلب لوگ ہوتے ہیں اشتعال پسند
ہاں مجھے آج بھی پسند ہے وہ اس کو کہتے ہیں لازوال پسند
حلم ہے اہلِ علم کا شیوہ جاہ والوں کو ہے جلال پسند
وصل کو ہجر ، ناگہانی موت ہجر کو موسمِ وصال پسند   فکرِ دنیا نہیں! مجھے احمدؔ اپنی مستی اور اپنی کھال پسند

Mile Bina Hi Bichharne Ke Dar Se Laut Aaye

ملے بنا ہی بچھڑنے کے ڈر سے لوٹ آئے
عجیب خوف میں ہم اس کے در سے لوٹ آئے
نہ ایسے روئیے ناکامی_محبت پر
خوشی منائیے زندہ بھنور سے لوٹ آئے
یہ سوچتے ہوئے بیٹھے ہیں راہ میں رک کر
اُدھر تو گئے ہی نہیں تھے جدھر سے لوٹ آئے
لب اس کے سامنے تھے اور ہم نے چوما نہیں
سمجھ لو پاؤں اٹھے اور در سے لوٹ آئے
ابھی تو وقت ہے سورج کے ڈوبنے میں تو پھر
یہ کیا ہوا کہ پرندے سفر سے لوٹ آئے
کسی بھی طرح یہ دنیا نہ چھوڑ پائے ہم
کہ جب بھی نکلے تری رہ_گزر سے لوٹ آئے
پھر اس نے دیکھا کوئی تارا ٹوٹتے اک رات
پھر ایک روز مسافر سفر سے لوٹ آئے
مرے گزرنے کی افواہ ہی اڑا دے کوئی
کسے خبر کہ وہ جھوٹی خبر سے لوٹ آئے

Daikh Masti Wajood Ki Meri

دیکھ مستی وجود کی میری تا ابد دھوم مچ گئی میری
تُو توجہ اِدھر کرے نہ کرے کم نہ ہو گی سپردگی میری
<
دل مرا کب کا ہو چکا پتھر موت تو کب کی ہو چکی میری
اب تو برباد کر چکے، یہ کہو کیا اسی میں تھی بہتری میری؟
میرے خوش رنگ زخم دیکھتے ہو؟ یعنی پڑھتے ہو شاعری میری؟
اب تری گفتگو سے مجھ پہ کھُلا کیوں طبیعت اداس تھی میری
زندگی کا مآل اتنا ہے زندگی سے نہیں بنی میری
چاند حسرت زدہ سا لگتا ہے کیا وہاں تک ہے روشنی میری؟
اب میں ہر بات بھول جاتا ہوں ایسی عادت نہ تھی، کہ تھی میری؟
میری آنکھوں میں آکے بیٹھ گیا شامِ فرقت اجاڑ دی میری
پہلے سینے میں دل دھڑکتا تھا اب دھڑکتی ہے بے دلی میری
کیا عجب وقت ہے بچھڑنے کا دیکھ، رکتی نہیں ہنسی میری
خود کو میرے سپرد کربیٹھا بات تک بھی نہیں سنی میری
تیرے انکار نے کمال کیا جان میں جان آگئی میری
میں تو پل بھر نہیں جیا عرفان عمر کس نے گزار دی میری

Wo Humsafar Tha Magar Us Se Humnawaai Na Thi

ﻭﮦ ﮨﻤﺴﻔﺮ ﺗﮭﺎ ﻣﮕﺮ ﺍﺱ ﺳﮯ ﮨﻢ ﻧﻮﺍﺋﯽ ﻧﮧ ﺗﮭﯽ ﮐﮧ ﺩﮬﻮﭖ ﭼﮭﺎﺅﮞ ﮐﺎ ﻋﺎﻟﻢ ﺭﮨﺎ ﺟﺪﺍﺋﯽ ﻧﮧ ﺗﮭﯽ
Daikh Masti Wajood Ki Meriﻣﺤﺒﺘﻮﮞ ﮐﺎ ﺳﻔﺮ ﺍﺱ ﻃﺮﺡ ﺑﮭﯽ ﮔﺰﺭﺍ ﺗﮭﺎ ﺷﮑﺴﺘﮧ ﺩﻝ ﺗﮭﮯ ﻣﺴﺎﻓﺮ ﺷﮑﺴﺘﮧ ﭘﺎﺋﯽ ﻧﮧ ﺗﮭﯽ
ﻋﺪﺍﻭﺗﯿﮟ ﺗﮭﯿﮟ ، ﺗﻐﺎﻓﻞ ﺗﮭﺎ، ﺭﻧﺠﺸﯿﮟ ﺗﮭﯿﮟ ﺑﮩﺖ ﺑﭽﮭﮍﻧﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﻣﯿﮟ ﺳﺐ ﮐﭽﮫ ﺗﮭﺎ ، ﺑﮯ ﻭﻓﺎﺋﯽ ﻧﮧ ﺗﮭﯽ
ﺑﭽﮭﮍﺗﮯ ﻭﻗﺖ ﺍﻥ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺗﮭﯽ ﮨﻤﺎﺭﯼ ﻏﺰﻝ ﻏﺰﻝ ﺑﮭﯽ ﻭﮦ ﺟﻮ ﮐﺴﯽ ﮐﻮ ﺍﺑﮭﯽ ﺳﻨﺎﺋﯽ ﻧﮧ ﺗﮭﯽ
ﮐﺴﮯ ﭘﮑﺎﺭ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ ﻭﮦ ﮈﻭﺑﺘﺎ ﮨﻮﺍ ﺩﻥ صدﺍ ﺗﻮ ﺁﺋﯽ ﺗﮭﯽ ﻟﯿﮑﻦ ﮐﻮﺋﯽ ﺩﮨﺎﺋﯽ ﻧﮧ ﺗﮭﯽ
ﻋﺠﯿﺐ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ ﺭﺍﮦ ﺳﺨﻦ ﺑﮭﯽ ﺩﯾﮑﮫ ﻧﺼﯿﺮ ﻭﮨﺎﮞ ﺑﮭﯽ ﺁ ﮔﺌﮯ ﺁﺧﺮ، ﺟﮩﺎﮞ ﺭﺳﺎﺋﯽ ﻧﮧ ﺗﮭﯽ

Conclusion

“Mile Bina Hi Bichadne Ke Darr Se Laut Aaye
Azeeb Khawuf Mai Ham Uske Dar (place) Se Laut Aaye”

People have been loving to read and listen to Urdu Ghazals for centuries and their love towards Urdu Ghazals is still alive.

This post was an attempt to celebrate the love for Urdu Ghazals. You have read some beautiful Urdu Ghazals written by Urdu Poets in this post.

So, share your experience of reading this collection of Urdu Ghazal Poetry and also share it with your friends and family who like to read Urdu Ghazals.