July 27, 2024
Chicago 12, Melborne City, USA
Gulzar Shayari

Gulzar Shayari In Urdu

Gulzar Shab is one of the most popular poets of today’s time. He is an Indian nationalist whose real name is Sampooran Singh Kalra but popularly people have known him as Gulzar.

Born in the year 1934, Gulzar Saab wrote some of the finest Urdu Shayaris and songs.

Reading Urdu Poetry written by Gulzar Shab has deep meaning and you think that he is giving words to your feelings.

It is the excellency of the poet that most of the persons can relate to the poet

In this post, you will read the collection of Gulzar Shayari in Urdu.

So, let’s begin reading this soulful post by Gulzar Shayari in Urdu.

بھرے ہیں رات کے ریزے کچھ ایسے آنکھوں میں
اجالا ہو تو ہم آنکھیں جھپکتے رہتے ہیں
یادوں کی بوچھاروں سے جب پلکیں بھیگنے لگتی ہیں
سوندھی سوندھی لگتی ہے تب ماضی کی رسوائی بھی
گو برستی نہیں سدا آنکھیں
ابر تو بارہ ماس ہوتا ہے
خوشبو جیسے لوگ ملے افسانے میں
ایک پرانا خط کھولا انجانے میں
میں چپ کراتا ہوں ہر شب امڈتی بارش کو
مگر یہ روز گئی بات چھیڑ دیتی ہے
چولھے نہیں جلائے کہ بستی ہی جل گئی
کچھ روز ہو گئے ہیں اب اٹھتا نہیں دھواں
یوں بھی ایک بار تو ہوتا کہ سمندر بہتا
کوئی احساس تو دریا کی انا کا ہوتا
زندگی یوں ہوئی بسر تنہا
قافلہ ساتھ اور سفر تنہا
وقت رہتا نہیں کہیں ٹک کر
عادت اس کی بھی آدمی سی ہے
اسی کا ایماں بدل گیا ہے
کبھی جو میرا خدا رہا تھا
دن کچھ ایسے گزارتا ہے کوئی
جیسے احساں اتارتا ہے کوئی
جس کی آنکھوں میں کٹی تھی صدیاں
اس نے صدیوں کی جدائی دی ہے
اپنے سائے سے چونک جاتے ہیں
عمر گزری ہے اس قدر تنہا
ہم نے ایکثر تمہاری راہوں میں
رک کر اپنا ہی انتظار کیا
ہاتھ چھوٹیں بھی تو رشتے نہیں چھوڑا کرتے
وقت کی شاخ سے لمحے نہیں توڑا کرتے
وہ عمر کم کر رہا تھا میری
میں سال اپنے بڑھا رہا تھا
وہ ایک دن ایک اجنبی کو
میری کہانی سنا رہا تھا
کانچ کے پار تیرے ہاتھ نظر آتے ہیں
کاش خوشبو کی طرح رنگ حنا کا ہوتا
آگ میں کیا کیا جلا ہے شب بھر
کتنی خوش رنگ دکھائی دی ہے
اپنے ماضی کی جستجو میں بہار
پیلے پتے تلاش کرتی ہے
خاموشی کا حاصل بھی ایک لمبی سی خاموشی تھی
ان کی بات سنی بھی ہم نے اپنی بات سنائی بھی
آپ نے اوروں سے کہا سب کچھ
ہم سے بھی کچھ کبھی کہیں کہتے
دیر سے گونجتے ہیں سناٹے
جیسے ہم کو پکارتا ہے کوئی
کل کا ہر واقعہ تمہارا تھا
آج کی داستاں ہماری ہے
تمہارے خواب سے ہر شب لپٹ کے سوتے ہیں
سزائیں بھیج دو ہم نے خطائیں بھیجی ہیں
کتنی لمبی خاموشی سے گزرا ہوں
ان سے کتنا کچھ کہنے کی کوشش کی
کوئی خاموش زخم لگتی ہے
زندگی ایک نظم لگتی ہے
یہ شکر ہے کہ میرے پاس تیرا غم تو رہا
وگرنہ زندگی بھر کو رلا دیا ہوتا
چند امیدیں نچوڑی تھی تو آہیں ٹپکیں
دل کو پگھلائیں تو ہو سکتا ہے سانسیں نکلیں
آپ کے بعد ہر گھڑی ہم نے
آپ کے ساتھ ہی گزاری ہے

Conclusion

“Apne Saaye Se Chaunk Jaate Hain
Umar Gujri Hai Iss Qadar Tanha”

Today, Gulzar Shab doesn’t need any introduction for identification. It has been several decades since he is ruling people’s hearts with his quality writings.

Generations have changed but the love for Gulazar’s poetry is still there like fresh air.

Which makes him one of the most popular and celebrated Urdu poets of India.

In this post, you have read the writing of Gulzar Shab in Urdu.

Do share your experience reading this collection of Gulzar Shayari in Urdu and also let others know about this collection by sharing it with your friends and family.